ہمارا دماغ ہر روز انتھک کام کرتا ہے، یادداشت، توجہ، جذبات اور فیصلے لینے جیسے اہم افعال کو کنٹرول کرتا ہے۔ مگر ماہرین کے مطابق ہم میں سے اکثر لوگ انجانے میں ایسی عادات اختیار کر لیتے ہیں جو وقت کے ساتھ دماغی صحت کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
وہ سات طریقے جو طلبہ کی یادداشت کو بہتر بنا سکتے ہیںNode ID: 895517
-
بچوں میں موبائل فون کے استعمال کا رجحان کیسے کم کیا جائے؟Node ID: 896041
ہندوستان ٹائمز کے مطابق معروف نیوروسرجن ڈاکٹر رچرڈ وینا، جنہیں نیوروسرجری میں 25 سال سے زائد کا تجربہ حاصل ہے، نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں ایسی چار عام روزمرہ کی عادات کی نشاندہی کی ہے جو دماغ کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
1: ناکافی نیند
ڈاکٹر وینا کا کہنا ہے کہ مسلسل نیند کی کمی دماغ کی مرمت کرنے کی صلاحیت کو کمزور کر دیتی ہے۔ ان کے مطابق مناسب نیند کے بغیر دماغ زہریلے مادے خارج نہیں کر پاتا اور نہ ہی یادداشت کو درست طور پر محفوظ کر سکتا ہے، جس سے ذہنی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔
2: ورزش سے گریز
ورزش دماغ میں خون کے بہاؤ کو نمایاں طور پر بڑھاتی ہے، جس سے یادداشت اور توجہ میں بہتری آتی ہے۔ ڈاکٹر رچرڈ وینا کا کہنا ہے کہ جسمانی سرگرمی صرف جسم کے لیے نہیں بلکہ دماغی تیزی اور واضح سوچ کے لیے بھی انتہائی ضروری ہے۔

3: مسلسل ذہنی دباؤ
ڈاکٹر وینا خبردار کرتے ہیں کہ طویل مدتی ذہنی دباؤ، کورٹیسول نامی ہارمون کی سطح بڑھا دیتا ہے، جو دماغی خلیات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ان کا مشورہ ہے کہ ذہنی دباؤ پر قابو پانے کے لیے مائنڈفلنیس، مراقبہ یا دن بھر میں مختصر وقفے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
4: زیادہ پراسیسڈ خوراک کا استعمال
ڈاکٹر کے مطابق زیادہ شکر اور ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذائیں دماغ میں سوزش کو بڑھا کر اسے جلد بوڑھا کر سکتی ہیں۔ ان کے مطابق مکمل اور متوازن غذا کا استعمال دماغی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔