لوبان کے درخت نجران کے کسانوں کے لیے آمدنی کا ذریعہ
نجران کے ریجن میں لوبان کی کاشت ایک ایسا زرعی تجربہ ہے جس کی کوئی مثال نہیں اور جو کامیابی کے ساتھ قدرتی وسائل کو دوبارہ سے متعارف کرانے اور اس میں اضافے کی انسانی صلاحیت کی اہمیت کو واضح بھی کرتا ہے۔
لوبان کی کاشت میں اضافے کی کوششیں ’سعودی وژن 2030‘ کے اہداف کے ساتھ مطابقت رکھتی ہیں جس میں قدرتی اور ماحولیاتی وسائل پر کوششیں اور سرمایہ لگانے کو ترجیح حاصل ہے۔ اس کا ایک مقصد ان زرعی پروڈکٹس کے تنوع کو فروغ دینا بھی ہے جن کی ایک مخصوص ماحولیاتی اور معاشی قدر بھی ہے۔
گزشتہ کچھ برسوں میں لوبان کی کاشت کو نجران میں خاص کامیابی ملی ہے جس کی وجہ اس ریجن کا غیر معمولی ماحولیاتی کردار ہے۔ اس میں ریجن کی مٹی کی زرخیزی، اور مختلف اقسام کے نئے پودوں کے لیے آب و ہوا کا سازگار ہونا اہم ہیں۔
کاشتکار محمد تیسان نے سعودی پریس ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لوبان کی کاشت کے دوران بلند ماحولیاتی اور زرعی معیار کا خیال رکھا گیا جس سے قلموں کے ذریعے ان درختوں کی افزائش بہتر ہوئی۔
محمد تیسان کے مطابق انھوں نے 100 سے زیادہ لوبان کے درخت لگائے ہیں اور اب وہ ریجن میں دوسرے کاشتکاروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں جس میں وہ اپنا تجربہ شیئر کریں گے۔ اس طرح ریجن اور اس کے گورنریٹس میں لوبان کے درختوں کی کاشت کے لیے موزوں زرعی ماحول کی حوصلہ افزائی ہوگی۔