سائیکلون سے متاثرہ سری لنکا کے لیے امداد پر انڈیا اور پاکستان میں ’لفظی جنگ‘
انڈیا کی فضائی حدود والا راستہ متبادل راستے کے مقابلے میں بہت مختصر ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان نے انڈیا پر الزام عائد کیا ہے کہ سائیکلون سے متاثرہ سری لنکا کے لیے پاکستان کی جانب سے بھیجی جانے والی فضائی انسانی امداد کی ترسیل روک دی، تاہم نئی دہلی نے اس دعوے کو ’انڈیا مخالف غلط معلومات‘ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستاان نے منگل کو یہ الزام عائد کیا۔
سری لنکا میں سیلاب اور تباہ کن لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک کم از کم 410 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
صدر انورا کمارا ڈِسانایکے نے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے بین الاقوامی امداد کی اپیل کی ہے، جس کے تحت انڈیا اور پاکستان دونوں امداد فراہم کرنا شروع کر چکے ہیں۔
لیکن اسلام آباد کی جانب سے سری لنکا جاتے ہوئے امدادی سامان لے جانے والے طیارے کو انڈین فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دینے کی درخواست سفارتی تنازع کی شکل اختیار کر لی ہے۔
انڈیا کی فضائی حدود والا راستہ متبادل راستے کے مقابلے میں بہت مختصر ہے۔
اس سال کے اوائل میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی ایئر لائنز پر فضائی حدود کے استعمال کی پابندی میں توسیع کی تھی، جو جوہری طاقتوں کے درمیان دہائیوں کی بدترین کشیدگی کے بعد نافذ کی گئی تھی۔
نئی دہلی کے حکام نے پیر کو کہا کہ پاکستانی امدادی طیارے کے لیے درخواست موصول ہونے کے چند ہی گھنٹوں بعد کلیئرنس دے دی گئی تھی۔
تاہم اسلام آباد کی وزارتِ خارجہ نے منگل کو کہا کہ ’’سری لنکا کے لیے پاکستانی انسانی امداد لے جانے والا خصوصی طیارہ 60 گھنٹوں سے زائد عرصے سے انڈیا کی فلائٹ کلیئرنس کا منتظر ہے۔ ‘
پاکستانی وزارتِ خارجہ کے مطابق مسئلہ یہ ہے کہ انڈیا نے’وقت کی پابندی‘ کے ساتھ کلیئرنس دی ہے، جبکہ واپسی کے سفر کے لیے اس راستے کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی، جس سے پرواز عملی طور پر ناممکن ہو جاتی ہے۔
انڈین وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے پاکستان کے ’مضحکہ خیز بیان‘کو مسترد کرتے ہوئے اسے ’انڈیا مخالف غلط معلومات پھیلانے کی ایک اور کوشش‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا، ’انڈیا مشکل وقت میں سری لنکا کے عوام کی ہر ممکن طریقے سے مدد کرنے کے عزم پر قائم ہے۔‘
دونوں ہمسایہ ممالک نے اپریل میں کشمیر میں انڈین سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد ایک دوسرے کی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی عائد کر دی تھی۔
اس حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان چار روز تک جھڑپیں ہوئی تھیں جن درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔
