Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سماق دل کے امراض اور کینسر سے بچاؤ کے لیے کتنا مفید؟

سرخی مائل سماق سلاد میں استعمال ہوتا ہے اور اس کا ذائقہ بہت مزیدار ہوتا ہے۔ فوٹو سیدتی
سماق صحت کے لیے بے شمار فائدے رکھتا ہے، اس کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ہے۔ سماق کا رنگ سرخی مائل ہوتا ہے۔ یہ سلاد میں استعمال ہوتا ہے اس کا ذائقہ بھی بہت لذیذ ہوتا ہے۔
ماہر غذا میرنا الفتی سماق کے فوائد کا ذکر کرتے ہوئے کہتی ہیں جن غذاؤں میں چربی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، ان کی وجہ سے دل کی بیماریاں بڑھنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ اس لیے ایسی غذاؤں کے ساتھ سماق کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ طبی تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ سماق کھانے سے خون گاڑھا نہیں ہوتا اور اس  کی روانی  بہتر طور پر جاری رہتی ہے۔
سماق کھانے سے دل کے امراض کا خطرہ کم ہو جاتا ہے اس لیے ماہرین اس کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔
اس میں شک نہیں ہے کہ اکثر لوگ روزانہ کھانے میں کئی مضر صحت اشیا کھا جاتے ہیں جس کی وجہ سے کئی جراثیم، بیکٹریا وغیرہ پیدا ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق سماق انسانی منہ میں موجود جراثیم اور بیکٹریاز  سے مقابلہ کرتا ہے اور منہ کو ان کے خطرے سے بچاتا ہے۔ بہت سی بیماریاں گردوں پر حملہ کرتی ہیں یہ ان بیماریوں سےگردوں کو  بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ان کی حفاظت اور سلامتی کو یقین بناتا ہے۔ اس لیے سماق کھانا چاہیے۔
سماق گردوں کے جملہ امراض سے بچاتا ہے۔ اسی طرح  پیشاپ میں خون آنے کی شکایت میں بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔
انفلوئنزا اور زکام سب سے عام بیماریوں میں شامل ہیں۔ سردیوں کے موسم میں اس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ قدرتی کھانوں کے ذریعے جسم کو صحت مند خوراک فراہم کی جا سکتی ہے اور اس میں سماق سب سے اہم چیز ہے کیونکہ اس میں وٹامن سی کی کثیر مقدار ہوتی ہے جو سردیوں کی بیماریوں اور ان سے وابستہ اثرات کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہے، اور شفایابی کے عمل کو تیز بناتی ہے۔
جلد کی تازگی اور جھریاں روکنے میں معاون
میرنا الفتی کے مطابق عمر بڑھنے اور اس سے وابستہ مسائل ایک عام پریشانی ہے جس کا سامنا دنیا بھر کی خواتین کرتی ہیں۔ یہ اسےحل کرنے کے لیے مختلف طریقے بھی آزماتی ہیں لیکن اب سائنس نے یہ ثابت کیا ہے کہ ایسے مسائل کا حل قدرتی غذاؤں سے کیا جا سکتا ہے۔ جیسے چہرے پر جھریوں کا بننا اور جلد کا لٹکنا وغیرہ سماق اس کا دیرپا علاج ہے چہرے پر جھریوں  کی پریشانی سے بچنے اور جلد کو تروتازہ رکھنے کے لیے سماق روزانہ کی بنیاد پر استعمال کرنا چاہیے۔
پیٹ درد، متلی، چھاتی کے کینسر سے بچاؤ
زمانہ قدیم سے پیٹ کے درد، متلی، اسہال اور ہاضمے سے متعلق مسائل کا علاج سماق کے ذریعے کیا جاتا رہا ہے۔اس کے علاوہ سماق چھاتی کے کینسر سے لڑنے کی صلاحت بھی رکھتا ہے۔

ماہرین کے مطابق سماق کھانے سے خون گاڑھا نہیں ہوتا اور روانی  بہتر طور پر جاری رہتی ہے۔ فوٹو سیدتی

یہ چھاتی کے کینسر سے بچاؤ کا ایک مستقل علاج سمجھا جاتا ہے۔ اس لیے کہ اس کے اندر سفید خلیوں  کو متحرک کرنے اور جسم کے اندر موجود نقصان دہ مواد کے خلاف ابھارنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے چھاتی کے کینسر سےانسان محفوظ رہتا ہے۔
ذیابیطس اور کولیسٹرول
شوگر ایک دائمی مرض سمجھا جاتا ہے جس کے بعد مریض کو  مخصوص دواؤں اور غذا کا استعمال کرنا ہوتا ہے، محققین نے شوگر کی مقدار کو خون میں کم کرنے کے لیے سماق کا استعمال بتاتے ہیں۔ اس سے شوگر کنٹرول میں رہتی ہے اور اس کے مضر اثرات سے حفاظت رہتی ہے۔
سماق ایسے لوگوں کے لیے بھی مفید ہے جو  خون میں کولیسٹرول  کی کمی کے لیے ادویات کھاتے ہیں۔ یہ پٹھوں کے درد کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔ یہاں پر یہ بات واضح رہے کہ  کھانے میں سماق اور ہلدی ڈالی جائے  تو اس کے فائدے اور بھی بڑھ سکتے ہیں۔

شیئر: