Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیروت دھماکے کے مقتول کے بھائی کی گرفتاری پر احتجاج

بیروت دھماکے کے مقتولین کے لواحقین نے عدلیہ کی بلڈنگ پر پتھراؤ کیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
لبنان کے دارالحکومت کے ایک پولیس سٹیشن کے سامنے 2020 کے بیروت  کی بندرگاہ پرخوفناک دھماکے کے ایک مقتول کے بھائی کی گرفتاری کے خلاف احتجاج  کیا گیا ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ  جمعہ کو ٹیلی ویژن پروگرام کے دوران دیئے گئے ریمارکس پر  بیروت دھماکے میں ہلاک ہونے والے فائر مین کے بھائی ولیم نون کو گرفتار کیا گیا تھا۔
گرفتار کیا جانے والے نوجوان بیروت دھماکے کے متاثرین کے خاندانوں کا  سرکردہ شخص ہے جو ایک سال سے زائد عرصے سے اس المناک واقعے کی تحقیقات جاری رکھنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
ولیم نون کی گرفتاری  کے فوری بعد جمعہ کی رات سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، مظاہرین میں اس کے رشتہ داروں کے علاوہ دیگر متاثرین کے اہل خانہ  اور بندرگاہ کے کارکنان نے دارالحکومت کی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔
ٹیلی ویژن پروگرام میں  ریمارکس کے دوران ولیم نون نے دھمکی دی تھی کہ وہ دھماکے کی تحقیقات کرنے والے جج کو تبدیل کرنے کے اقدام پر احتجاج کریں گے۔
ولیم کی گرفتاری پر احتجاج کرنے والے مظاہرین میں شامل بیروت دھماکے کے مقتولین کے لواحقین نے عدلیہ کی بلڈنگ پر پتھراؤ کیا جس سے عمارت کی چند کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے  دیے، نون کی گرفتاری پر احتجاج۔

مظاہرین بیروت کے المناک واقعے کی تحقیقات جاری رکھنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

دوسری جانب ولیم نون کے وکیل رالف تینوس نے لبنانی ٹیلی ویژن کو بتایا ہے کہ یہ ڈرانے کی ایک کوشش ہے جو کامیاب نہیں ہو گی اور یہ گرفتاری عدالتی نہیں بلکہ  سیاسی اقدام ہے ۔
واضح رہے کہ 2020 میں بیروت بندرگاہ پر دھماکے کے باعث ہونے والی تباہی تاریخ کے سب سے بڑے غیر جوہری دھماکوں میں سے ایک ہے جس نے200 سے زائد افراد کی جان لے لی۔
 بیروت دھماکے نے دارالحکومت کے وسیع علاقوں کو تباہ کر دیا جب کہ بندرگارہ پر بے ترتیبی سے رکھے گئے امونیم نائٹریٹ کے ذخیرے میں آگ لگ گئی۔
 

شیئر: