Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی سٹریمر مشاعل ایم آر کا خواتین ویڈیو گیمرز کو مشورہ

مشاعل ایم آر نے کہا کہ میں اپنے کام کو آسان رکھنا پسند کرتی ہوں اور اس کے بارے میں زیادہ فکرمند نہیں رہتی۔ فوٹو: عرب نیوز
سعودی سٹریمر اور یوٹیوبر مشاعل ایم آر جو مملکت میں خواتین ویڈیو گیم سٹریمرز میں سے ایک ہیں، کا کہنا ہے کہ مجھےاس شعبے میں ترقی کرنے کے لیے دقیانوسی تصورات کا چیلنج درپیش ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مشاعل کا کہنا ہے کہ مردوں کی بالادستی والے شعبے میں سخت محنت کے ساتھ کامیابی حاصل کرتی ہوں، پھر بھی یہ جملہ ضرور سنوں گی کہ  آپ کی کامیابی کی واحد وجہ یہ ہے کہ آپ لڑکی ہیں۔
مشاعل جن کے اب سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک لاکھ 60 ہزار سے زیادہ فالورز ہیں، نے مزید کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں ایسے نظریے میں فرق آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں بہتری آئی ہے اور بہت سی دوسری لڑکیاں بھی ویڈیو گیمرز کے طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔
مشاعل نے بتایا کہ اب یہاں لڑکیوں کے لیے باضابطہ مسابقتی الیکٹرانک گیمنگ ٹیمیں موجود ہیں۔ لڑکیاں اب عالمی اور علاقائی چیمپیئن شپ اور ایونٹس میں حصہ لیتی ہیں، اور کم وقت میں بہت کچھ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔

مشاعل کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک لاکھ 60 ہزار سے زیادہ فالورز ہیں۔ فوٹو: انسٹاگرام

ویڈیو گیمر کا کہنا تھا کہ میں اپنے کام کو آسان رکھنا پسند کرتی ہیں اور اس کے بارے میں زیادہ فکرمند نہیں رہتی اور نہ ہی بہت زیادہ سوچتی ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ میں چیٹ پروگرام میں داخل ہونے کے بعد یہ دیکھتی ہوں کہ سامنے والا میرے ساتھ کیسے اس گیم میں شامل ہونا چاہتا ہے۔
’اس میں بعض اوقات کوئی مخصوص گیم ہوتی ہے جو سوشل میڈیا پر ٹرینڈ ہو رہی ہو یا ہو سکتی ہے کہ کوئی نئی گیم ابھی ریلیز ہوئی ہو، اور یہ اس پر منحصر ہے کہ گیمرز اس عرصے کے دوران کیا چاہتے ہیں۔‘

مشاعل ایم آر نے کہا کہ بغیر سوچے سمجھے کام کا آغاز مشکل مرحلہ ہے تاہم ثابت قدم رہنا ہو گا۔ فوٹو: انسٹاگرام

مشاعل ایم آر نے حال ہی میں مملکت کی تین دیگر خاتون سٹریمرز کے ساتھ خواتین کے دن کی مناسبت سے ایک خاص کاسمیٹکس اشتہار میں کام کیا ہے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس میں بہت زیادہ تر مردوں کی بالادستی تھی اور بلاحدود ذاتی خیالات اور آرا کا اظہار کیا جاتا تھا، یہی وجہ ہے کہ مجھے یہاں خواتین فالورز کے ساتھ مضبوط رشتہ قائم کرنے کا موقع ملا ہے۔‘

مشاعل ایم آر نے کہا کہ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس میں بہت زیادہ تر مردوں کی بالادستی تھی۔ فوٹو: انسٹاگرام

’اس شعبہ میں میری نمائندگی ہر اس شخص کے لیے جواب ہے جو مجھے کہتے رہے ہیں کہ میں ایسا نہیں کر سکتی۔‘
مشاعل نے کہا کہ امید ہے کہ دوسری لڑکیوں اور خواتین کو بھی ترغیب دوں گی کہ اسی طرح اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے کوشش کریں۔
انہوں نے نوجوان خاتون سٹریمرز کو جو کل وقتی سٹریمرز بننا چاہتی ہیں، پیغام دیا کہ 'سوچنا نہیں، بس کرو' کے فلسفے کو اپنائیں۔
مشاعل ایم آر نے کہا کہ بغیر سوچے سمجھے کسی کام کا آغاز کرنا ایک مشکل مرحلہ ہو گا لیکن یہ آپ کے خوابوں کو پورا کرنے میں ثابت قدم رہنے میں مددگار ثابت ہو گا۔

شیئر: