ایک 97 سالہ ڈاکٹر نے اپنی صحت مند اور طویل زندگی کے تجربے کو دوسروں کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے چار ایسے بنیادی اصول بتائے ہیں جن پر عمل کر کے ہر شخص اپنی زندگی کو بہتر اور لمبی بنا سکتا ہے۔
ان ڈاکٹر کا نام تو نہیں بتایا گیا تاہم انہوں نے 95 سال سے بڑی عمر کے افراد کے صحت اور زندگی کے دوسرے امور کے متعلق تجربات سامنے لانے والی غیر منافع بخش تنظیم ’سینئر کیئر‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ اصول نہ صرف نوجوانوں بلکہ بڑی عمر کے افراد کے لیے بھی یکساں طور پر فائدہ مند ہیں۔
مزید پڑھیں
-
انٹرمٹنٹ فاسٹنگ کے ذریعے وزن کو کیسے کم کیا جا سکتا ہے؟Node ID: 893321
-
زیادہ جمائیاں آنا صحت کے لیے کتنا زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے؟Node ID: 893391
-
جاپانی ’انٹرول واکنگ‘ کیا ہے اور اس سے صحت کیسے بہتر ہو سکتی ہے؟Node ID: 893422
انہوں نے کہا ہے کہ اگر انسان جسم کو فعال رکھے، دماغ کو استعمال کرے اور صحت مند عادات اپنائے تو بڑھاپے میں بھی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ ان کے بتائے گئے چار اصول درج ذیل ہیں
زیادہ پانی پینا
ڈاکٹر کے مطابق زیادہ پانی پینا سب سے اہم عادت ہے۔ جو لوگ پانی کم پیتے ہیں ان کے گردے خراب ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
پانی جسم سے فاضل مادوں کو خارج کرتا ہے اور خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے۔ تحقیق بھی ثابت کرتی ہے کہ جو لوگ مناسب مقدار میں پانی پیتے ہیں ان میں دل اور پھیپھڑوں کی بیماریاں کم پائی جاتی ہیں۔
وزن اٹھانا اور ورزش کرنا
ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ وہ اپنی عمر کے باوجود روزانہ ورزش کرتے ہیں اور ہلکے وزن اٹھاتے ہیں۔
وزن اٹھانے سے نہ صرف پٹھے مضبوط رہتے ہیں بلکہ بڑھتی عمر میں کمزوری اور ہڈیوں کے مسائل بھی کم ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ہفتے میں چند دن باقاعدہ ورزش کرنے سے نیند بہتر ہوتی ہے، ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے اور توانائی برقرار رہتی ہے۔
دماغ کو فعال رکھنا
ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ دماغ کو سست نہیں ہونے دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ سارا دن صرف ٹی وی دیکھتے رہتے ہیں وہ زیادہ جلدی ذہنی مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں۔
نئی کتابیں پڑھنا، پہیلیاں حل کرنا، کھیل کھیلنا یا کوئی نیا ہنر سیکھنا دماغ کو تیز رکھتا ہے اور یادداشت کو بہتر بناتا ہے۔ ماہرین کے مطابق دماغی مشقیں بڑھاپے میں بھی ذہنی کمزوری اور یادداشت کی بیماریوں سے بچاتی ہیں۔
روزانہ جسم کو حرکت دینا
ڈاکٹر نے کہا ہے کہ ’حرکت ہی زندگی کا راز ہے۔‘ ان کے مطابق اگر کوئی شخص دو ہفتے تک بالکل حرکت نہ کرے تو وہ اپنے پٹھوں کا 10 فیصد حصہ کھو سکتا ہے۔
روزانہ کی جسمانی سرگرمیاں جیسے چہل قدمی، سائیکل چلانا، باغبانی یا ہلکی پھلکی ورزش دل اور شوگر کی بیماریوں سے بچاتی ہیں اور زندگی کے سالوں میں اضافہ کرتی ہیں۔