Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی میں دنیا کا بلند ترین ہوٹل کُھل گیا، اس منفرد عمارت میں کیا کچھ خاص ہے؟

وٹل میں 82 منزلیں اور ایک ہزار چار کمرے ہیں (فوٹو: دی فرسٹ گروپ)
دبئی کی سکائی لائن نے ایک نیا سنگ میل عبور کرتے ہوئے دنیا کے سب سے اونچے ہوٹل کا ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا ہے۔
سی این این کے مطابق دبئی مرینا میں واقع ’سیل ٹاور‘ اب دنیا کا بلند ترین ہوٹل بن چکا ہے جس کی اونچائی 377 میٹر ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ہوٹل کی یہ ریکارڈ ساز بلندی پہلے سے منصوبہ بندی کا حصہ نہیں تھی بلکہ تعمیر کے دوران ڈیزائن میں ہونے والی تبدیلیوں کے باعث یہ غیر ارادی طور پر بلند ہوتا چلا گیا۔
پروجیکٹ ڈیویلپ ’دی فرسٹ گروپ‘ کے سی ای او روب برنز کا کہنا ہے کہ ’ہم جانتے تھے کہ ہمیں کچھ خاص تعمیر کرنا ہے، مگر یہ کبھی سوچا نہیں تھا کہ دنیا کا سب سے اونچا ہوٹل بن جائے گا۔‘
یہ بلند عمارت صرف 3 ہزار 600 مربع میٹر کے چھوٹے سے پلاٹ پر بنائی گئی ہے جو دبئی کے معیار کے مقابلے میں بہت محدود جگہ ہے۔ اسی وجہ سے عمارت کے چیف آرکیٹیکٹ یحییٰ جان نے ڈیزائن میں کئی تخلیقی حل نکالے۔ عمارت کا داخلی حصہ شاندار ضرور ہے مگر دبئی کے مشہور بڑے ہوٹلوں کے مقابلے میں سادہ اور نسبتاً چھوٹا نظر آتا ہے۔
یحییٰ جان کے مطابق پلاٹ کی غیرمعمولی ساخت اور کم جگہ نے اس منصوبے کو چیلنجنگ بنا دیا تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’جب آپ کو زیادہ مشکل ملتی ہے تو اسی میں آپ بہترین کام کرتے ہیں۔‘
ہوٹل میں 82 منزلیں اور ایک ہزار چار کمرے ہیں۔ کمرے سادگی اور جدید طرز پر بنائے گئے ہیں جبکہ فرش سے چھت تک شیشے کے پینل دبئی مرینا، پام جمیرا اور خلیج کے شاندار نظارے دکھاتے ہیں۔ روب برنز کا کہنا ہے کہ اتنے زیادہ کمروں کی وجہ سے مقابلہ سخت ضرور ہے لیکن انہیں دبئی کی مہمان نوازی کے شعبے کا مستقبل روشن نظر آتا ہے۔
عمارت کی ایک خصوصیت اس کے درمیان بنایا گیا کھلا حصہ ہے، جسے آرکیٹیکٹ نے ’آئی آف دی نیڈل‘ کا نام دیا ہے۔ اس حصے کا مقصد تیز ہواؤں کے دباؤ کو کم کرنا ہے تاکہ ہوٹل کی بلندی میں استحکام رہے۔ ہوا اس خلا سے گزرتی ہے اور عمارت پر دباؤ کم ہو جاتا ہے۔
عمارت کے اندر ہر چھ سے آٹھ منزلوں کے بعد سبزہ زار جیسی کھلی جگہیں بنائی گئی ہیں جن میں درخت اور پودے موجود ہیں۔
یہاں روشنی، ٹھنڈک اور ہوا کا بہتر بہاؤ ہوتا ہے جبکہ مہمانوں کے لیے یہ مقامات فٹنس، یوگا اور سماجی سرگرمیوں کے لیے بھی استعمال ہوں گے۔ یحییٰ جان کے مطابق مستقبل میں بلند عمارتیں زیادہ نیچرل دوست اور ہوا دار ڈیزائن کی طرف جائیں گی۔
ہوٹل کی سب سے نمایاں جگہ 76ویں منزل کا انفیٹی پول ہے جو عمارت کے بیچ میں موجود کھلے حصے میں بنایا گیا ہے۔ یہ تالاب بہت بڑا نہیں لیکن اس کا نظارہ ایسا ہے جیسے پانی آسمان میں غائب ہو رہا ہو۔
اگرچہ سیل ٹاور دبئی کا سب سے شاہانا ہوٹل نہیں لیکن اپنی سادگی، جدید سہولیات اور شاندار نظاروں کی وجہ سے یہ منفرد مقام رکھتا ہے۔ 377 میٹر کی بلندی پر کھڑا یہ ہوٹل دبئی کی سکائی لائن میں نئی خوب صورتی کا اضافہ کرتا ہے۔ یہ ریکارڈ کب تک برقرار رہتا ہے، یہ کہنا مشکل ہے، کیونکہ دبئی میں ریکارڈز بھی چیلنج بن جاتے ہیں۔

شیئر: